اسرائیلی فوج نے انسانی ہمدردی کے تحت امدادی سامان لے کر غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر کارروائی کرتے ہوئے کشتیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے انسانی ہمدردی کے تحت امدادی سامان لے کر غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر کارروائی کرتے ہوئے کشتیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس کارروائی کے دوران درجنوں کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا جن میں مختلف ممالک کے انسانی حقوق کے علمبردار، وکلا، سیاسی نمائندے اور سماجی کارکن شامل ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے فلوٹیلا کی متعدد کشتیوں کو اپنی تحویل میں لینے کے بعد انہیں اسدود کی بندرگاہ منتقل کرنا شروع کر دیا ہے، جہاں تمام گرفتار کارکن اسرائیلی فوج کی سخت نگرانی میں رکھے جا رہے ہیں۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کا مقصد عالمی برادری کی حمایت سے غزہ میں جاری اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑتے ہوئے غذائی سامان، طبی امداد اور دیگر ضروریاتِ زندگی براہِ راست فلسطینی عوام تک پہنچانا تھا۔ فلوٹیلا میں شامل درجنوں کشتیوں پر مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے کارکنان سوار تھے، جنہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ کسی بھی دباؤ یا رکاوٹ کے باوجود یہ مشن جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی حکام کا مؤقف ہے کہ فلوٹیلا کے جہاز غزہ میں داخل نہیں ہو سکتے اور امدادی سامان صرف اسرائیلی نگرانی میں فراہم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی غیر قانونی ہے اور ان کا مقصد صرف اور صرف غزہ کے محصور عوام تک انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانا تھا۔
یہ واقعہ ایک بار پھر عالمی سطح پر اسرائیلی پالیسیوں اور غزہ میں انسانی بحران کو اجاگر کرتا ہے، جبکہ مختلف ممالک میں مظاہرے اور احتجاجی بیانات سامنے آنے کی توقع کی جا رہی ہے۔