پاکستان آرمی کا جدید ٹیکنالوجی اپنانے کا فیصلہ , دہشت گردی کے خلاف حکمتِ عملی میں نیا دور شروع
اسلام آباد — دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی پیش رفت کے طور پر پاکستان آرمی نے جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے، جس کا بنیادی مقصد جوانوں کے جانی نقصان کو کم سے کم کرنا اور خطرناک علاقوں جیسے بلوچستان اور وزیرستان میں دہشت گردوں کے خطرات کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنا ہے۔
اعلیٰ دفاعی ذرائع کے مطابق، فوج نے اپنی حکمتِ عملی میں نمایاں تبدیلی لاتے ہوئے جدید نگرانی اور حملہ آور ٹیکنالوجیز — جن میں خودکش ڈرونز، قاتل ڈرونز، پے لوڈ سے لیس کوارڈ کاپٹرز اور خودکار روبوٹ "روبو وولف" شامل ہیں — کو آپریشنل سطح پر متعارف کروا دیا ہے۔ یہ جدید ٹیکنالوجیز دشمن کی نقل و حرکت پر فوری نظر رکھنے، اہداف کی درست نشاندہی کرنے اور دور سے کارروائیاں انجام دینے کی صلاحیت فراہم کرتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، پہلے جہاں زمینی کارروائیوں کے دوران فوجی اہلکاروں کو براہِ راست خطرات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، اب ان جدید نظاموں کی بدولت کارروائیاں محفوظ، درست اور مؤثر انداز میں انجام دی جا رہی ہیں۔ یہ پیش رفت نہ صرف دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کو تیز کرے گی بلکہ پاک فوج کے جوانوں کی جانوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنائے گی۔