افغانستان میں طالبان حکومت نے امریکہ کی جانب سے بگرام ایئر بیس دوبارہ اپنے کنٹرول میں لینے کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسے عزائم رکھنے والوں کو ’’افغانستان کی تاریخ دیکھنی چاہیے۔‘‘
امریکی اعلان کے بعد طالبان کے ساتھ ساتھ چین کی جانب سے بھی سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔
قطر میں طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر وہ ہم سے اچھے تعلقات، افغانستان میں سرمایہ کاری، تجارت اور سفارتی تعلقات چاہتے ہیں تو ہم ان کو خوش آمدید کہیں گے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’’لیکن اگر وہ لالچ پر مبنی مقاصد رکھتے ہیں تو انھیں برطانوی دور میں (افغانستان پر کیے جانے والے) حملے سے لے کر حالیہ امریکی حملے تک افغانستان کی تاریخ پڑھنی چاہیے۔ وہ اس سے بہت کچھ سیکھیں گے۔‘‘
اس سے قبل افغانستان کی وزارتِ خارجہ کے ایک اہلکار ذاکر جلالی نے ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ دوحہ مذاکرات اور اس کے نتیجے میں ہونے والے معاہدے میں اس نوعیت کے کسی امکان کو یکسر مسترد کر دیا گیا تھا۔
.jpg)
