وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا وادی تیراہ واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے ایک ایک کروڑ روپے معاوضے کا اعلان

 
Khyber Pakhtunkhwa Chief Minister announces Rs 10 million compensation for the families of those killed in the Tirah Valley incident

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے ضلع خیبر کی وادی تیراہ کے حوالے سے ایک وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں ایم این اے اقبال آفریدی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، کمشنر پشاور سمیت دیگر حکام موجود تھے۔ اس موقع پر وادی تیراہ میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کے تناظر میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور واقعے میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

دوران ملاقات وزیراعلیٰ نے واقعے کے شہداء کے لواحقین کے لیے ایک ایک کروڑ روپے معاوضے کا اعلان کیا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ واقعے میں عام شہریوں کی شہادت افسوسناک اور قابل مذمت ہے، دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی شہادت ناقابل قبول ہے۔

ملاقات میں آئندہ ایسے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا اور اس سلسلے میں مشران پر مشتمل جرگے کی اعلیٰ عسکری حکام کے ساتھ ملاقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ عسکری حکام کے ساتھ جرگے کی ملاقات میں علاقے میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور باجوڑ کے طرز پر تیراہ میں بھی امن و امان کے قیام کے لیے حکمت عملی اپنائی جائے گی۔

اس موقع پر علاقے میں امن کے لیے عوام کا اعتماد حاصل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات سہیل آفریدی نے بھی آج خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں اس واقعے پر آواز بلند کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ’سانحہ‘ وادی تیراہ میں رات کو 2 بجے پیش آیا۔ سہیل آفریدی نے الزام عائد کیا کہ مقامی لوگوں پر ’مارٹر اور بم برسائے گئے‘، جس میں 25 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس واقعے کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر عائد کی جاتی ہے، تاہم ابھی تک یہ آزادانہ طور پر ثابت نہیں ہو سکا کہ اصل ذمہ دار کون ہے۔

خیبر سے رکن قومی اسمبلی محمد اقبال خان آفریدی نے بھی اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور پشتو زبان میں جاری ویڈیو پیغام میڈیا کے ساتھ شیئر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تیراہ میں ’جیٹ طیاروں کی گولہ باری‘ میں بزرگ، خواتین اور بچے مارے گئے۔ اقبال خان نے عوام پر زور دیا کہ وہ جائے وقوع پر پہنچ کر اس کے خلاف احتجاج کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، ’شہریوں کا قتل معمول بن چکا ہے۔‘

Join Urdu Insight WhatsApp Channel

📢 Join our WhatsApp Channel for latest news and updates! تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ابھی اُردو انسائیٹ کے وٹس ایپ چینل کو فالو کریں

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website "www.urduinsight.live" uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !