خون کی کمی اور غذائیت کا تعلق
تحریر: عروبہ ظفر
غذائیت کی کمی ایک ایسی حالت ہے جس میں کسی شخص کے غذائی اجزاء کی کمی، ضرورت سے زیادہ یا عدم توازن ہو، جو زیادہ سے زیادہ نشوونما کے لیے مناسب مقدار میں ضروری ہیں۔ غذائی قلت ایک ایسی حالت ہے جہاں غذائیت کی کمی، زیادہ غذائیت اور مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی واقع ہوتی ہے۔ اگر کسی شخص میں مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی ہے، تو یہ انیمیا (آئرن یا وٹامن کی کمی) جیسی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
انیمیا ایک ایسی حالت ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب آپ کے جسم میں کافی صحت مند سرخ خون کے خلیات یا ہیموگلوبن نہیں ہوتے ہیں۔ خون کا بنیادی جزو ہیموگلوبن ہے جو خلیوں تک آکسیجن پہنچاتا ہے۔ اس کی کمی جسم میں آکسیجن کی دستیابی میں کمی کا باعث بنتی ہے اور خون کی کمی کا سبب بنتی ہے۔ اہم علامات میں سانس کی قلت، چکر آنا، جلد کا پیلا ہونا، سر درد، سینے میں درد، اور دل کی دھڑکن میں اضافہ شامل ہیں۔
بدقسمتی سے، حمل، جوانی اور بچے کے دوران خواتین خاص طور پر پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں اس کی زد میں ہیں۔ یہ حمل کے دوران پیچیدگیوں اور پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں غذائیت کی کمی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں دو ارب سے زیادہ لوگ مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی (انیمیا) کا شکار ہیں۔ عالمی سطح پر تقریباً 58 فیصد حاملہ خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔ زچگی کی 20 فیصد اموات کی وجہ صرف خون کی کمی ہے۔
غذائیت سے متعلق خون کی کمی کا علاج بنیادی طور پر غذائی تبدیلیوں اور اضافی خوراک کے ذریعے بنیادی غذائیت کی کمیوں کو دور کرکے کیا جاتا ہے۔ علاج خون کے سرخ خلیات کی پیداوار کے لیے ضروری دیگر وٹامنز اور معدنیات کے ساتھ آئرن کی مقدار کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، اور اس میں بنیادی طبی حالات کو بھی حل کرنا شامل ہوتا ہے۔
.jpg)