تحریر: محمد انوار الحق
ایک صدی ہونے کو ہے، دوراندیش فلسفی ،مفکر اور شاعر مشرق علامہ اقبال نے فرمایا تھا "قادیانیت، یہودیت کا چربہ ہے. قادیانی اسلام اور ملک دونوں کے غدار ہیں."
20 ستمبر 1948 میں قادیانیوں نے احمدیہ گلوبل سنٹر کے نام سے اپنا صدر دفتر قادیان (بھارت) سے چناب نگر (پاکستان) میں منتقل کیا. قادیانیوں نے اس وقت کی حکومت سے 1034 ایکڑ زمین 12,000 روپے میں لیز پر لی تھی اور یہ کتنے عرصے کے لیے لی تھی.... یہ مجھے معلوم نہیں ہوسکا.... اس مرکز کا باقاعدہ افتتاح 20 ستمبر 1948 کو بلند آواز میں قادیانیوں کی آذان، مختصر نماز اور پانچ بکریوں کی قربانی کے ساتھ ہوا اور چناب نگر کا نام "ربوہ" احمدیہ مسلم کمیونٹی کے اس وقت کے سربراہ مرزا بشیر الدین محمود احمد نے رکھا.
اور اسی دن ہی یعنی 20 ستمبر 1948 کو "مشن نور" کے سلوگن کے ساتھ قادیانیوں کی چناب نگر/ربوہ میں پہلی عبادت گاہ کا افتتاح حکیم نورالدین کے ہاتھوں ہوا تھا. یہ حکیم مرزا کا نائب اور "خاص آدمی" تھا.
اسی دن یعنی 20 ستمبر 2025 کو بالکل اسی نام سے یعنی "مشن نور" سے آذان دینے کی کمپیئن شروع کرنا اتفاق بلکل نہیں بلکہ پی ٹی آئی میں مضبوط قادیانی لابی کی کارستانی ہے جس کی وجہ سے پوری پارٹی بدنام ہوسکتی ہے. عام آدمی بالخصوص سادہ لوح نوجوان اگر اسی طرح دیکھا دیکھی آنکھیں بند کرکے اس ملعون گروہ کو فالو کرینگے تو ایک دن ایمان سے بھی جایئنگے اور پتہ بھی نہیں چلے گا.
.jpg)
.jpg)