بیجنگ پریڈ: چین کی جدید ترین فوجی طاقت کی نمائش، ہائپرسونک میزائل اور لیزر ہتھیار شامل


 
چین نے بیجنگ میں منعقدہ عسکری پریڈ کے دوران جدید ہتھیاروں کی عالمی سطح پر نقاب کشائی کی، جن میں لیزر ہتھیار، نیوکلیئر بین البراعظمی میزائل، ہائپرسونک گلائیڈرز اور دیوہیکل انڈر واٹر ڈرون شامل تھے۔ یہ پریڈ دوسری عالمی جنگ میں جاپان کی شکست اور عالمی امن کے قیام کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہوئی، جس میں 26 ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب میں صدر شی جن پنگ نے کہا کہ "چین رکنے والا نہیں اور نہ ہی بدمعاشوں سے خوفزدہ ہوگا۔" پریڈ میں چین کے قومی پرچم بردار ہیلی کاپٹرز، جدید لڑاکا طیارے اور نئے میزائل سسٹمز پیش کیے گئے۔
نمائش میں شامل اہم ہتھیاروں میں:

ڈونگ فینگ 26 ڈی ("گوام کلر") میزائل – درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا میزائل جو امریکی فوجی اڈوں اور بحری بیڑوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
جے ایل-3 آبدوز سے لانچ ہونے والا بیلسٹک میزائل – طویل فاصلے پر حملے کی صلاحیت کے ساتھ۔
ہائپرسونک میزائلز (YJ-17 اور YJ-19) – آواز سے پانچ گنا زیادہ رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت کے حامل۔
LY-1 لیزر ہتھیار – دشمن کے الیکٹرانک نظام کو ناکارہ اور پائلٹ کو اندھا کرنے کی طاقت کے ساتھ۔
انڈر واٹر ڈرونز – جو 18 سے 20 میٹر تک زیرِ آب جا سکتے ہیں اور جاسوسی و کمانڈ اینڈ کنٹرول مشن انجام دے سکتے ہیں۔
خودکار ڈرون اور روبوٹک ڈاگ – جدید ڈرون ٹیکنالوجی کی نئی مثالیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق چین کے یہ ہتھیار امریکہ کے لیے تشویش کا باعث ہیں کیونکہ ان کی رینج براعظم امریکہ تک پہنچ سکتی ہے۔ لندن کے تھنک ٹینک RUSI کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائپرسونک میزائل ٹیکنالوجی میں چین دنیا کی قیادت کر رہا ہے۔
چین مصنوعی ذہانت اور خودکار ہتھیاروں میں بھی تیزی سے سرمایہ کاری کر رہا ہے، جس میں بڑے پیمانے پر سمندری جوہری ڈرونز بھی شامل ہیں۔ تاہم، جوہری ہتھیاروں کی تعداد کے لحاظ سے چین ابھی بھی امریکہ اور روس سے پیچھے ہے۔

Join Urdu Insight WhatsApp Channel

📢 Join our WhatsApp Channel for latest news and updates! تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ابھی اُردو انسائیٹ کے وٹس ایپ چینل کو فالو کریں

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website "www.urduinsight.live" uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !