امیر خان متقی کا پاکستان کو چیلنج: "افغان سرزمین کے استعمال کا ثبوت دیں، افغانستان میں مکمل امن ہے"

Admin

 امیر خان متقی کا پاکستان کو چیلنج: "افغان سرزمین کے استعمال کا ثبوت دیں، افغانستان میں مکمل امن ہے"

Amir Khan Muttaqi challenges Pakistan: "Prove the use of Afghan territory, there is complete peace in Afghanistan"

افغانستان کے عبوری وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو اس حوالے سے کوئی خدشہ ہے تو اسے ٹھوس ثبوت فراہم کرنا ہوں گے۔

امیر خان متقی ان دنوں بھارت کے سرکاری دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر سمیت متعدد اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد خطے میں تعلقات کی بحالی اور باہمی تعاون کو فروغ دینا بتایا جا رہا ہے۔

متقی کے اس بیان سے ایک روز قبل پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی جھڑپیں ہوئیں، جن میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر جانی اور مالی نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کیے۔ افغان حکام نے ان جھڑپوں کی تصدیق کرتے ہوئے انہیں پاکستانی افواج کی جانب سے مبینہ سرحدی خلاف ورزی کے جواب میں کیا گیا ایک “انتقامی آپریشن” قرار دیا۔

پاکستان کی جانب سے بارہا یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عسکریت پسند افغانستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں، اور ان سرگرمیوں میں انہیں بھارتی سرپرستی حاصل ہے۔ تاہم کابل اور نئی دہلی دونوں نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔

پریس کانفرنس میں جب ایک صحافی نے پاکستان کے ان الزامات سے متعلق سوال کیا تو امیر خان متقی کا کہنا تھا:

"افغانستان سے کسی کو خطرہ نہیں ہے۔ جو یہ کہتے ہیں کہ ہماری سرزمین سے دہشت گردی ہو رہی ہے، وہ اس کا ثبوت دیں۔ ہم اس بات کے قائل نہیں کہ افغانستان سے کسی ملک کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں مکمل امن قائم ہے اور ملک کا ایک انچ حصہ بھی کسی دوسرے کے قبضے میں نہیں ہے۔

"ادھر حکومت مضبوط ہے۔ کوئی بھی افغانستان کی سرزمین کو استعمال نہیں کر سکتا۔ چار سال سے کسی دہشت گرد کا وجود نہیں۔ رواں برس کے آٹھ مہینوں میں پورے افغانستان میں دہشت گردی کا ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔"

امیر خان متقی نے زور دے کر کہا کہ "جو الزام لگاتا ہے، وہی ثبوت پیش کرے"۔ ان کے مطابق افغانستان میں قیامِ امن ہی اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ طالبان حکومت نے ملک کو مستحکم اور محفوظ بنا دیا ہے۔

اس بیان نے خطے میں جاری پاکستان-افغانستان کشیدگی کے تناظر میں نئی بحث چھیڑ دی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دونوں ممالک کے تعلقات سرحدی جھڑپوں اور دہشت گردی کے الزامات کے باعث کشیدہ ہیں۔

Join Urdu Insight WhatsApp Channel

📢 Join our WhatsApp Channel for latest news and updates! تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ابھی اُردو انسائیٹ کے وٹس ایپ چینل کو فالو کریں

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !