پنجاب کے دریاؤں میں حالیہ سیلاب کے باعث اطراف کے دیہی علاقوں میں بسنے والے مکینوں کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مقامی آبادی نہ صرف اپنے مویشیوں کے پانی میں بہہ جانے کے دکھ سے دوچار ہے بلکہ کاشت کیا گیا چارہ بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔
ہیڈ خانکی کے قریب واقع گاؤں کوٹ جعفر کے رہائشی خرم شہزاد، جن کا خاندان نسل در نسل مویشیوں کے کاروبار سے وابستہ ہے، اس آفت سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ خرم شہزاد نے گفتگو میں بتایا کہ سیلاب کے بعد انہیں جانوروں کے لیے چارے کی شدید قلت کا سامنا ہے کیونکہ ان کی فصلیں اور ذخیرہ شدہ چارہ سب پانی بہا لے گیا۔
ان کے مطابق، اگر فوری طور پر چارے کی فراہمی ممکن نہ ہوئی تو مقامی مویشی پال کسانوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
.jpg)
