الجزیرہ کے نامہ نگار انس الشریف سے منسوب ایک ایکس اکاؤنٹ پر گذشتہ شب ان کا ’آخری پیغام‘ پوس کیا گیا جس کے مطابق ’اگر آپ کو یہ پیغام موصول ہو تو جان لیں کہ اسرائیل مجھے قتل کرنے اور میری آواز کو خاموش کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔‘
اگرچہ اس پیغام میں چھ اپریل 2025 کی تاریخ درج ہے مگر ساتھ یہ بھی لکھا ہے کہ ’انس نے ہدایت دی تھی کہ ان کی ہلاکت کی صورت میں یہ پیغام شائع کیا جائے۔‘
اس پیغام میں لکھا ہے کہ ’میں نے تمام تر درد کے ساتھ زندگی گزاری اور بار بار نقصان اور غم جھیلا۔ اس کے باوجود میں ایک بھی دن سچ کہنے سے پیچھے نہیں ہٹا۔‘
الشریف کی موت سے چند منٹ قبل اس اکاؤنٹ پر ان کی غزہ جنگ کے لیے آخری کوریج شائع کی گئی جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’بمباری رُک نہیں رہی ہے۔ دو گھنٹے سے غزہ شہر پر اسرائیلی جارحیت میں شدت آتی جا رہی ہے۔‘
غزہ شہر کے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق ہسپتال کی عمارت کے گیٹ کے قریب اسرائیلی حملے میں پانچ فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی۔ ہلاک ہونے والوں میں الجزیرہ کے نامہ نگار انس الشریف اور محمد قریقہ کے علاوہ الجزیرہ کے کیمرہ مین ابراہیم داہر اور مومین علیوا اور عملے کے ڈرائیور محمد نوفل شامل ہیں۔ فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق صحافی محمد سوب بھی زخمی ہوئے۔
.jpg)
