غزل: جو تمہارا ہو گیا سو وہ ہمارا ہو گیا


 غزل

شاعر: منیب احمد عاصی

 جو تمہارا ہو گیا سو وہ ہمارا ہو گیا
عشق میں سودا کیا تو سب خسارہ ہو گیا
کیا ہی اچھے دن ہوئے تھے ہم ترے پہلو میں تھے
رات زلفیں نیل آنکھیں اک نظارہ ہو گیا
حسنِ جاناں پر فدا میں نے کب چاہا کہ ہوں 
لاکھ میں بچتا پھرا پر دل کا مارا ہو گیا
دیکھ کر کہتے ہیں بانکے آپ سا ہو جائیے 
ٹھوکریں کھاتا پھرے گا جو بیچارہ ہو گیا
کیا اسی کو عشق کہتی ہے ہماری نسلِ نو 
اوڑھ لیجے پیرہن عشق سارا ہو گیا
زندگی میں روشنی بس انہی کے دم سے تھی 
ہوگئے جب سے جدا تم بے سہارا ہوگیا
کس طرح سےانکی  آنکھیں آنکھ بھر کر دیکھ لوں 
جس گھڑی دیکھا تو سمجھو رب کو پیارہ ہو گیا




Join Urdu Insight WhatsApp Channel

📢 Join our WhatsApp Channel for latest news and updates! تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ابھی اُردو انسائیٹ کے وٹس ایپ چینل کو فالو کریں

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website "www.urduinsight.live" uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !