وینزویلا کی ’آئرن لیڈی‘ ماریا کورینا مچاڈو کو نوبل امن انعام 2025، جمہوریت اور حوصلے کی علامت قرار
نوبل کمیٹی کے چیئرمین جورجن واٹن فرائیڈنس کے مطابق، مچاڈو لاطینی امریکہ کی حالیہ تاریخ میں شہری ہمت اور جمہوری استقامت کی غیر معمولی مثال ہیں، جنہوں نے بڑھتی ہوئی سیاسی تاریکی کے باوجود جمہوریت کی شمع روشن رکھی۔
58 سالہ مچاڈو، جنہیں وینزویلا کی ’آئرن لیڈی‘ کہا جاتا ہے، پیشے کے لحاظ سے ایک صنعتی انجینئر اور باہمت سیاستدان ہیں۔ 11 ملین سویڈش کرونر (تقریباً 1.2 ملین امریکی ڈالر) مالیت کا یہ انعام ان کی جرات، استقلال اور عوامی حوصلے کی عالمی سطح پر توثیق قرار دیا جا رہا ہے۔
ماریا مچاڈو اس وقت روپوش زندگی گزار رہی ہیں لیکن انہوں نے تقسیم شدہ اپوزیشن کو متحد کر کے قوم میں ایک نئی امید پیدا کی۔ غربت، ہجرت اور ریاستی دباؤ کے باوجود انہوں نے جمہوریت کی روشنی عام کی۔ ٹائم میگزین نے بھی انہیں 2025 کی بااثر ترین شخصیات میں شامل کیا ہے۔
کاراکس کے ایک ممتاز خاندان میں پیدا ہونے والی مچاڈو نے امریکہ سے صنعتی انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ خاندانی اسٹیل کمپنی کی ضبطی کے بعد انہوں نے سیاست میں قدم رکھا۔ انہوں نے اٹینیا تنظیم کے ذریعے غریب بچوں کی تعلیم و بہبود کے لیے کام کیا، اور بعد ازاں سماتے گروپ قائم کیا جو شفاف انتخابات کے لیے ووٹ نگرانی کا مرکز بنا۔
مچاڈو 2010 میں نیشنل اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں لیکن 2014 میں برطرف کر دی گئیں۔ بعد ازاں انہوں نے وینٹے وینزویلا پارٹی کی بنیاد رکھی۔ 2023 میں وہ اپوزیشن پرائمری جیت کر 2024 کے صدارتی انتخابات کی امیدوار بنیں، مگر صدر نکولاس مادورو نے ان کی نامزدگی مسترد کر دی۔ اس کے باوجود انہوں نے اتحادی امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز کی حمایت جاری رکھی۔
2025 میں احتجاجی تحریک کے دوران مچاڈو کو گرفتار کیا گیا لیکن جلد ہی رہا کر دیا گیا۔ وہ نجی معیشت، اصلاحات اور نجکاری کی حامی ہیں اور مادورو حکومت کو ’مجرمانہ مافیا‘ قرار دیتی ہیں۔
انعام کے اعلان پر مچاڈو نے کہا:
“یہ میرا نہیں بلکہ میری قوم کا انعام ہے۔ میں تو صرف ایک آواز ہوں — ایک ایسی قوم کی جو آزادی چاہتی ہے۔”